## نفسیاتی بیماریاں: نظر انداز کرنے کا نقصان اور بروقت علاج کا انمول فائدہ
ہم سب اپنی جسمانی صحت کا خاص خیال رکھتے ہیں۔ بخار ہو، زخم لگے یا کوئی اور جسمانی تکلیف، فوراً ڈاکٹر کے پاس پہنچ جاتے ہیں۔ لیکن کیا ہم اپنی **ذہنی اور نفسیاتی صحت** کا اتنا ہی خیال رکھتے ہیں؟ افسوس، جواب اکثر 'نہیں' میں ہوتا ہے۔
نفسیاتی بیماریاں (جیسے ڈپریشن، بے چینی کے امراض، خوف، دوئبرووی خرابی، شیزوفرینیا وغیرہ) کوئی کمزوری یا "صرف دماغی بات" نہیں ہیں۔ **یہ حقیقی، قابل تشخیص اور قابل علاج طبی حالات ہیں، بالکل دل، شوگر یا بلڈ پریشر جیسی جسمانی بیماریوں کی طرح۔**
**نظر انداز کرنے پر زندگی پر تباہ کن اثرات:**
1. **ذاتی زندگی تباہ ہوتی ہے:** مسلسل اداسی، بے چینی، غصہ یا خوف تعلقات کو خراب کرتا ہے، خاندان میں دوریاں پیدا ہوتی ہیں، اور انسان خود کو تنہا محسوس کرنے لگتا ہے۔
2. **کارکردگی متاثر ہوتی ہے:** توجہ مرکوز کرنے میں دشواری، فیصلہ سازی کی صلاحیت کم ہونا، توانائی کا فقدان - یہ سب کام یا پڑھائی میں ناکامی کا باعث بنتے ہیں۔
3. **جسمانی صحت گروی رہ جاتی ہے:** دائمی تناؤ اور بے چینی دل کی بیماریوں، ہائی بلڈ پریشر، مدافعتی نظام کی کمزوری، اور نیند کی خرابیوں سمیت کئی جسمانی امراض کو جنم دیتے یا بڑھاتے ہیں۔
4. **خودکشی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے:** شدید اور غیر علاج شدہ نفسیاتی حالات، خاص طور پر ڈپریشن، خودکشی کے خیالات اور رویوں کا ایک بڑا سبب بنتے ہیں۔
5. **معاشرے پر بوجھ:** غیر علاج شدہ نفسیاتی امراض معاشرے میں پیداواری صلاحیت میں کمی، صحت کی دیکھ بھال کے اخراجات میں اضافہ، اور جرائم جیسے مسائل میں اضافے کا باعث بنتے ہیں۔
**بروقت علاج زندگی بدل دیتا ہے: مثبت اثرات**
خوشخبری یہ ہے کہ **نفسیاتی بیماریوں کا مؤثر علاج موجود ہے!** جب ہم بروقت مدد لیتے ہیں (تھراپی، کاؤنسلنگ، ادویات یا ان کا مرکب)، تو زندگی میں حیرت انگیز مثبت تبدیلیاں آتی ہیں:
1. **علامات میں واضح بہتری:** اداسی، بے چینی، خوف اور دیگر تکلیف دہ جذبات پر قابو پانا ممکن ہوتا ہے۔ زندگی دوبارہ قابلِ برداشت اور خوشگوار محسوس ہوتی ہے۔
2. **بہتر تعلقات:** جذباتی توازن واپس آنے سے خاندان، دوستوں اور ساتھیوں کے ساتھ تعلقات مضبوط اور خوشگوار ہوتے ہیں۔
3. **کام اور پڑھائی میں کامیابی:** توجہ، ارتکاز اور توانائی واپس ملنے سے کام کی کارکردگی اور تعلیمی نتائج بہتر ہوتے ہیں۔
4. **بہتر جسمانی صحت:** ذہنی دباؤ کم ہونے سے دل کی صحت، قوتِ مدافعت اور مجموعی جسمانی تندرستی میں بہتری آتی ہے۔
5. **خود اعتمادی میں اضافہ:** اپنے جذبات اور زندگی کے حالات کو بہتر طریقے سے سنبھالنے کی صلاحیت خود اعتمادی اور خود کی قدر کو بڑھاتی ہے۔
6. **امید اور مقصد کی واپسی:** علاج سے زندگی میں دوبارہ امید، خوشی اور مقصد کا احساس جاگتا ہے۔
**یاد رکھیں:**
* نفسیاتی بیماری کسی کی "غلطی" نہیں ہوتی۔
* مدد طلب کرنا ہمت کی بات ہے، کمزوری نہیں۔
* نفسیاتی امراض کا علاج جسمانی امراض کی طرح ہی ضروری اور مؤثر ہے۔
* بروقت مدد زندگی بچا سکتی ہے اور اسے بہتر بنا سکتی ہے۔
**اپنی اور اپنے پیاروں کی ذہنی صحت کا خیال رکھیں۔** اگر آپ یا آپ کا کوئی عزیز مسلسل اداسی، گھبراہٹ، شدید خوف، موڈ میں اتار چڑھاؤ، نیند یا بھوک میں بڑی تبدیلی، یا خود کو نقصان پہنچانے کے خیالات جیسی علامات محسوس کر رہا ہے، تو **کسی ماہر نفسیات یا ماہرِ نفسیاتی امراض (سائیکائٹرسٹ) سے رجوع کرنے میں ہرگز تاخیر نہ کریں۔**
ذہنی صحت ہی دراصل مکمل صحت ہے۔ اسے نظر انداز کرنا زندگی کے ہر پہلو کو متاثر کرتا ہے۔ بروقت علاج زندگی کو روشن، پُرسکون اور پرامید بنا سکتا ہے۔
**#ذہنی_صحت_عام_صحت_ہے #نفسیاتی_امراض #بروقت_علاج #تھراپی #سائیکالوجی #سائیکائٹری #ڈپریشن #بیچینی #زندگی_بدل_سکتی_ہے**
No comments:
Post a Comment